ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہے
لاہور ۔
قیاس آرائیاں ختم ہونے کو نہیں آتیں اور افواہیں دم توڑتی دکھائی نہیں دیتیں۔افواہوں کے درمیان سچ جھوٹ کا فرق کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہے جبکہ اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود حکومت پارلیمنٹ میں آ کر آئی ایم ایف کے معاہدے کے مندرجات بتانے کو تیار نہیں۔ایسے میں کہیں سے کچھ تو کہیں سے کچھ سننے کو ملتا ہے۔
ڈالر کی اڑان ایسے اونچی ہے کہ شروع دن سے حکومت کو پکڑائی نہیں دے رہی۔تاہم آئی ایم کے ساتھ معاہدہ ہوتے ہی مارکیٹ میں ڈالر نے اڑان بھر لی مگر اس پر حکومت نے سخت ردعمل دیااور ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہو گئی۔مگر اس معاملے کے متحرکات کیا ہیں اس بارے کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔تنقید نگاروں اور اپوزیشن کے مطابق ڈالر میں اضافہ حکومت کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی اور آئی ایم ایف کے معاہدے کی ایک کڑی ہے۔
کیونکہ آئی ایم ایف نے قرضہ دینے کی شرائط میں یہ بھی کہا تھا کہ ڈالر کی قیمت مارکیٹ متعین کرے گی مگر حکومت ایسی باتوں کی تردید کرتی دکھائی دیتی ہے۔گزشتہ روز ڈالر اچانک سے چھے روپے مہنگا ہو گیا مگر شام سے پہلے پہلے کم ہو کر پرانی سطح پر آ گیا۔ڈالر کی ممکنہ قیمت بڑھنے پر حکومت نے بیان دیا کہ قیمت انہوں نے نہیں بڑھائی لہٰذا کم کی جائے۔
تاہم اس حوالے سے بات کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا جس میں یہ بات شامل ہو کہ ڈالر کی قیمت بڑھا دی جائے گی۔قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف اسدعمر کا کہنا تھا کہ ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں جب تک میں تھا ایسی کوئی شرط نہیں تھی ۔ ہم مسائل اور سازشوں پرغور کررہے ہیں اور ڈالر کی قیمت میں بہہت جلد کمی لاکر روپے کی قدر میں اضافہ کریں گے۔
قیاس آرائیاں ختم ہونے کو نہیں آتیں اور افواہیں دم توڑتی دکھائی نہیں دیتیں۔افواہوں کے درمیان سچ جھوٹ کا فرق کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہے جبکہ اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود حکومت پارلیمنٹ میں آ کر آئی ایم ایف کے معاہدے کے مندرجات بتانے کو تیار نہیں۔ایسے میں کہیں سے کچھ تو کہیں سے کچھ سننے کو ملتا ہے۔
ڈالرکی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہے
Reviewed by Voice of Taxila News
on
10:01:00
Rating:

No comments: