Top Ad unit 728 × 90

Smiley face

Latest

recent

خصوصی کالم : خادم اعلیٰ پنجاب کا ویثرن غربت کا خاتمہ بذریعہ تعلیم ، تحریر عطاالرحمان چوہدری

دِل کی باتیں  خادم اعلیٰ پنجاب کا ویثرن غربت کا خاتمہ بذریعہ تعلیم
خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے غربت کا خاتمہ بذریعہ تعلیم کے ویثرن کے تحت رحیم یار خان ، حاصل پور ، میانوالی ، جنڈ اٹک ، فاضل پو ر ( راجن پور ) اور ڈیرہ غازی خان میں غریب عوام الناس کے ہونہار اور ذہین بچوں کے لئے پنجاب دانش سکولز کے ذریعے معیاری اور مفت تعلیم کا جو سلسلہ شروع کیاہے اس پر وہ نہ صرف مبارکباد اور خراج تحسین کے مستحق ہیں بلکہ انکا یہ ا نقلابی قدم عوام اور علم دوستی کامنصوبہ بلکہ یہ کارنامہ مدتوں اہلیان پنجاب یاد رکھیں گے اور ان اداروں سے استفادہ کرنے والے طلباء اور ان کے خاندان بلکہ ان کی آنے والی نسلیں بھی خادم پنجاب کے لئے دعا گوء رہیں گی وزیر اعلیٰ پنجاب کی ویثرن کہ ان اداروں سے غربا کے بچے پڑھ لکھ کر مستقبل قریب میں ملکی تعمیر و ترقی میںکلیدی کردار ادا کرنے اور اپنے اپنے کنبوں کی معاشی آسودگی کا باعث اور غر بت کا خاتمہ بذریعہ تعلیم اور گڈ گورننس قائم کرنے کا باعث بنیں گے ، یقینا ان بچوں کی تعلیمی و معا شی حالت کو سنوارنے کی جانب یہ اقدام خادم اعلیٰ پنجاب کی دنیا میں نیک نامی کا باعث بھی ہے اور آخرت میں بخشش کا سامان بھی بنے گا۔ راقم گزشتہ تین دہا ئیوں سے ٹیکسلا کے د یہاتی  سرکل میں غریب اور متوسط طبقہ کے طلباء کی تعلیمی آبیاری میں اپنے حصے کا کردار ادا کر رہا ہے ، اور الحمد اللہ جس کے مثبت اثرات سے ہر با شعور خاص و عام آگاہ بھی ہے اور اس مسا عی جمیلہ کو قدرو منزلت سے دیکھتا بھی ہے ، سچی بات یہ ہے کہ غریب والدین کی دعائیں بھی شامل حال ہیں تبھی            
 ؎       یہ سب تمہارا کرم ہے آقا      کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے   
ٓآج ٹیکسلا کے میر ے بہت سارے ہونہار شاگرد ملک کے نامور تعلیمی اداروں ، ملٹری کالج جہلم ، ملٹری کالج مری ، پی اے ایف پبلک سکول لوئر ٹوپہ مری ، آرمی برن ہال ایبٹ آباد ، اے پی ایس ایبٹ آباد ، پاکستان سکاوٹس کیڈٹ کالج بٹراسی ما نسہرہ ، کیڈٹ کالج کلر کہار ، کیڈٹ کالج ججہ راولپنڈی اور ممتاز علمی درس گاہ کیڈٹ کالج حسن ابدال کے ذریعے اپنی علمی منازل طے کر چکے ہیں اور کچھ ابھی زیر تعلیم ہیں اور اپنے من کو یہاں کے اساتذہ سے سیراب کرنے میں مصروف عمل ہیں ، راقم ہی کی رہنمائی کی بدولت ملالہ یوسف زئی پبلک سکول جنڈ اٹک میں بھی کم و بیش چالیس طلباء علم کے زیور سے منور ہو رہے ہیں امسال بھی انٹری ٹیسٹ میں پچیس کے قریب طلباء نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ۔ غریب ان پڑھ اور مالی استطاعت نہ رکھنے والے والدین کی آرزوں اور ان کی اولاد کی بہتر تعلیم و تربیت کی تکمیل کے لئے جہاں پہ خادم اعلیٰ پنجاب نے کروڑوں روپے کی خطیر رقم صرف کر کے وسیع رقبہ جات پر خوبصورت اور تمام تعلیمی سہولیات سے مزین عمارات کا اہتمام کیا ہے اور سالانہ کروڑوںکا بجٹ بھی مختص کیا ہے ، اگر خادم اعلیٰ چاہتے ہیں کہ یہ ادارے بھی ایچی سن ، لارنس کالج اور کیڈٹ کالجز کی طرزپراپنے طلباء کی ذہنی جسمانی روحانی تربیت کریں اورتعلیمی نتائج دیں تو اس کے لئے بہت سارے امور میں بہتری لانے کی ضرورت ہے (جس پہ آئندہ قلم اٹھانے کی جسارت کروں گا ) گزشتہ چار سال سے خاکسارکو اپنے علاقہ کے غریب طلباء اور ان کے اَن پڑھ اور سادہ لوح والدین کی رہنمائی کے لئے ان کے ہمراہ ملالہ یوسف زئی دانش پبلک سکول جنڈ جانے کا اتفاق رہا ہے ، گرلز ونگ کا سٹاف اور پرنسپل جس طرح سے طالبات اور ان کے والدین کے ساتھ مشفقانہ روایہ برتتی ہیں وہ قابل ستائش ہے اور والدین محسوس کرتے ہیں کہ وہ اپنی بیٹی کو محفوظ   ہا تھوں میں دے کر جا رہے ہیں جبکہ بوائز ونگ کے سربراہ ادارہ کا  رویہ انتہائی تضہیک آمیز اور خادم پنجاب کی گڈ گورننس کی دھجیاں بکھیرنے کے لئے کافی ہے خاکسار کو ملک کے نامور تعلیمی اداروں کی تقریبات اور سر براہان مدارس سے ملکربہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے لیکن ملالہ یو سف زئی دانش بوائزپبلک سکول جنڈ سے ہمیشہ مایوسی ہوئی ہے کیونکہ سربراہ ادارہ کا رویہ جب تک علم و عوام دوست نہ ہوگا ادارہ کبھی بھی ترقی کی منازل طے نہیں کر پائے گا ، طلباء کی روحانی و جسمانی کردار کی تعمیر کے لئے سربراہ ادارہ رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ میر کارواں کا اپنا ذاتی کردار مثالی ،سوچ اعلیٰ و ارفع ، قول وافعال میں یکسانیت، شخصیت میں جاذبیت اور دل آویزی کے علاوہ مال و ز ر عزہ وجاء کی پرواہ نہ کرنے والا ہوگا اپنے طلبہ اور ان کے والدین سے ہمددری ، شفقت اور اپنے پیشے سے لگاو ہی کی بدولت وہ اپنے طلبا کی بہترتعلیم و تربیت کر سکے گاکیونکہ معلم کا کام انسانی کردار کی تعمیر کرنا ہے استاد ہی شاگرد کے شعور کو بیدار کر کے تاریکیوں سے روشنیوں اور پستی سے بلندیوں کی جانب محو پرواز کرتا ہے ،مشفق استاد متاع جان و قلب کو گل ِ گلزار  اور قلب و اذہان کی رنگا رنگی کو گلنار بنا دیتا ہے ۔ ارسطو کی دانش ، لقمان کی حکمت ، افلاطون کی اہمیت ، سکندر کی حکومت ، بقراط اور سقراط کی شہرت ، ابراہیم کی ولائیت اقبال کی کیفیت اور محمد علی جناح کی قابلیت ان کی ذاتی میراث نہ تھی ، بلکہ یہ تو فیضانِ شیخ مکتب کا اعجاز ہتھا۔
    ؎        یہ فیضان نظر تھا یا مکتب کی کرام سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی 
 خادم اعلیٰ پنجاب اور دانش سکولز اتھارٹی اف ایکسی لینس کے ذمہ داران اگر حقیقی معنوں میں ان تعلیمی اداروں کو بہتری کی جانب لے جانے میں مخلص ہیں تو ان اداروں کی کمان ریٹائرڈ بیوروکریٹس، آرمی افسران ،(ماسوائے آرمی ایجوکشن کو ر)اور سیاسی نوازشات کے حامل افراد کی بجائے میرٹ پر ایسے اہل علم و دانش و ماہرین تعلیم کے حوالے کی جائے جو غریب طلباء کی بدولت انتظامی عہدوں پر بیٹھ کر اپنے آپ کو عوام کا خدمت گار اور خادم اعلیٰ کی گڈ گورننس کے فروغ میں ممد و معاون ثابت ہو سکیں اور غریب عوام بھی یہ محسوس کریں کہ یہ ماہرین تعلیم ان کے اور انکے بچوں کے حقیقی مسیحا ہیں نہ کہ بھگوان ۔ نہ صرف دانش سکولز کے ذمہ داران بلکہ ملکی اداروں کی بھاگ دوڑ جن ہاتھوں میں ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر کے نیچے بیٹھ کر’’ مختار کل‘‘ اور’’ ہنومان ـ‘‘بنے کی بجائے وہ یہ سوچیں کہ قائداعظم ؒ نے اپنی زندگی کے آخری سانس تک ہمیں دیانت ، نیکی ، محنت ، خدمت اور فرض شناسی کا جو درس دیا  ہے اس پر وہ کتنے عمل پیرا ہیں ؟
قائد اعظم زندہ باد     پاکستان پائندہ باد


خصوصی کالم : خادم اعلیٰ پنجاب کا ویثرن غربت کا خاتمہ بذریعہ تعلیم ، تحریر عطاالرحمان چوہدری Reviewed by SKY IRAQ on 23:22:00 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Voice of Taxila © 2014 - 2015
Powered By Blogger, Shared by Free WP Themes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.