Top Ad unit 728 × 90

Smiley face

Latest

recent

ترکی : فو جی بغاعت ، حکومت کا تختہ الٹنے کی کو شش نا کام ، تفصیل پڑھیں


انقرہ(وائس آف ٹیکسلا/مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی میں فوجی کی اقتدار پر قبضے کی کوشش میں 50سے زائدافراد ہلاک‘جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں فوج کے ایف 16 طیاروں نے انقرہ میں صدارتی محل کے باہر موجودٹینکوں پر بمباری کی ہے۔ یہ ٹینک حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والے فوجیوں کے گروہ نے صدارتی محل کے باہر کھڑے کیے ہیں۔فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی کے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ فوجیوں کے گروہ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے بعد فوج کے قائم مقام سربراہ کی تقرری کر دی گئی ہے۔سی این این ترکی ایک ویڈیو فوٹیج چلا رہا ہے جس میں ترکی کے صدر اردوغان لوگوں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں۔ صدر اردوغان نے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت کنٹرول میں ہے اور یہ بات صاف واضح ہے کہ عوام نے کس کو منتخب کیا ہے۔ صدر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عوامی جگہوں میں ہی رہیں اور اس وقت نہ جائیں جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوجائے۔ترک وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا تختہ النٹے کی کوشش فوج کے اندر موجود ایک گروہ نے کی تھی۔ فوج کا مکمل طور پر بغاوت کی کوشش سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک عوام نے اس کوشش کو اتحاد اور یکجہتی سے ناکام بنا دیا ہے۔ ترک حکومت کا کہنا ہے کہ صورتحال ان کے کنٹرول میں ہے ایک حکومتی اہلکار کے حوالے سے خبر دی گئی ہے کہ ترک پارلیمنٹ پر اب بھی حملے جاری ہیں۔ترکی کی پارلیمینٹ کی یہ تصویر سی این این ترکی نے اپنے ٹویٹر اکاو نٹ پر اپ لوڈ کی ہے۔مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صبح کے اجالے کے ساتھ ہی ترکی کی افسردہ تصویر نظر آرہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزری ہوئی شب ترکی کے لیے ایک ڈراو نا خواب تھی۔لوگ توقع کر رہے تھے کہ ملک میں کچھ مشکل صورتحال پیدا ہوگی تاہم بہت خطرناک حد تک ایسا نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے پہلی بار جیٹ طیاروں کی اتنی نیچی پروازوں کی آوازیں سنیں۔اس بارے میں تاحال کچھ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ تاہم لوگ اس کا الزام امریکہ میں مقیم ترک رہنما فتح اللہ گولین پر عائد کر رہے ہیں۔غیرملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ یہ اقدام ایک متوازی ڈھانچے کی جانب سے تھا۔ اس سے قبل انھوں نے یہ اصطلاح فتح اللہ گولین کے لیے استعمال کیے تھے جو پینسلوینیا میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ترکی کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ صدارتی محل میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 13 سپاہیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ترک پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت انقرہ میں 17 پولیس افسران سمیت 50سے زائدافراد ہلاک ہوئے ہیں‘جن میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق جیسے ہی صدر رجب طیب اردوغان کے طیارے نے لینڈ کیا اس کے کچھ ہی دیر بعد سپاہیوں نے استنبول کے اتاترک ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اس سے قبل وہاں آنے والی پروازوں کو واپس موڑا جا رہا تھا اور فوجی ٹینکوں نے ایئرپورٹ کے باہر پوزیشنز سنبھال رکھی تھیں۔سرکاری خبررساں ادارے انادولو کے مطابق ایئرپورٹ پر معمول کی پروازوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ترک فوج کے ملٹری چیف آف سٹاف کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کہاں ہیں۔استنبول پولیس چیف کا کہنا ہے کہ ترکی کی بغاوت میں صرف 104 فوجیوں نے حصہ لیا۔ ان فوجیوں کے رہنما کا نام کرنل محرم کوز ہے جنھیں حال ہی میں برطرف کیا گیا تھا۔مختصر پریس کانفرنس سے خطاب میں ترکی کے صدر نے کہا کہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ملک واپس پہنچنے کے بعد ایئر پورٹ پر ہی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مارشل لا لگانے کی کوشش کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انھوں نے بتایا کہ مارشل لا لگانے کی کوشش کرنے والے گروہ میں شامل افسران کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ انھوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ صورتحال کے خلاف احتجاج کریں۔ترک صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج میں کلین اپ کرنے کا منصوبہ ہے۔ترکی میں تقسیم سکوائر کے قریب دو بڑے دھماکے سنے گئے ہیں۔ترکی کی قومی خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں مارشل لا کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے تاہم اب بھی کچھ مقامات پر مزاحمت ہو رہی ہے۔ خفیہ ادارے ترجمان نوح یلماز کا بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ جن افراد میں مارشل لا لگانے کی کوشش میں حصہ لیا ان کے خلاف غداری کے مقدمات چلائے جائیں گے۔ترک حکام کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا طیارہ ملک کی سرزمین پر لینڈ کر چکا ہے۔ ترک صدر چھٹیاں گزارنے کے لیے بحیرہ روم کے سیاحتی مقام پر گے ہوئے تھے۔ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پارلیمینٹ کی عمارت کو بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔پارلیمنٹ میں ہونیوالے دھماکے میں کچھ پولیس اہلکار اور پارلیمینٹ میں کام کرنے والے ملازمین زخمی ہوئے ہیں۔پارلیمینٹ کے قریب رہنے والے ایک شخص نے بتایا ہے کہ زدور دار دھماکہ ہوا ج سے عمارتیں لرز اٹھیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ انھوں نے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا ہے تاہم یہ معلوم نہیں کہ پارلیمینٹ کی عمارت ہی نشانہ بنی ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فضا میں جیٹ طیارے بھی نیچی پروازیں کر رہے تھے۔دوسری جانب ابھی تک صورت حال غیر یقینی اور غیر واضح ہے ایک طرف فوج نے ٹیلی ویژن اقتدار پر قبضے کے اعلانات کررہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ا ±س نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور یہ کہ متعدد سویلین رہنما گرفتار کیے گئے ہیں۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اقتدار اس لیے سنبھالا گیا ہے تاکہ جمہوری دور کو برقرار رکھا جا سکے اور انسانی حقوق کی حرمت برقرار رکھی جائے۔تو دوسری جانب ترکی کے صدر طیب اردوان نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سڑکوں پر آجائیں۔مقامی ٹیلی ویڑن چینلوں کے فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ استنبول کے اہم ایئرپورٹ پر ٹینک آ چکے ہیں اور ذرائع ابلاغ کے مطابق ہوائی اڈے پر تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔اس کے علاوہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ’اے ٹی ایمز‘ اور بینک بند کر دیے گئے ہیں۔امریکی فوج اور سفارتی اہل کار یہ معلوم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ دراصل ترکی میں کیا ہو رہا ہے۔ماسکو میں، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ترکی بحران کو حل کرلے گا جب کہ امن استحکام اور” تسلسل“ کو جاری رکھا جائے گا۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائیس نے کہا ہے کہ اوباما کی قومی سلامتی کی ٹیم نے صدر کو ترکی میں رونما ہونے والی صورت حال سے آگاہ کیا ہے، اور ا ±نھیں تازہ حالات سے آگاہ کیا جاتا رہے گا۔نیٹو کا رکن ترکی داعش کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں امریکہ کا ایک کلیدی اتحادی ہے اور شام کے صدر بشار الاسد کو ہٹانے کے لیے سرگرم معتدل مخالفین کی حمایت کرتا ہے۔ترکی میں واقع ’انسرلک ایئر بیس‘ سے امریکہ شام میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیاں کرتا ہے۔قبل ازیں رات گئے ترکی میں فوج نے اقتدار پر قبضے کا اعلان کیا گیا تھا-فوج کی طرف سے ایک بیان میں جو این ٹی وی پر پڑھ کر سنایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے اقتدار پر مکمل طور پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ تاہم یہ یقینی نہیں کہ گروپ کی نمائندگی کون کر رہا ہے۔ایک اطلاع ترکی کی فوج کے سربراہ بھی حراست میں ہیں-استنبول میں میں پولیس کے ہیڈکوارٹر کے باہر بھی فائرنگ کی اطلاعات ہیں جبکہ بتایا جا رہا ہے کہ استنبول ایئرپورٹ کے باہر ٹینک کھڑے ہیں۔ تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ترک فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ملک کا انتظام سنبھال لیا ہے۔ ترکی کے شہر استبول میں پل بند ہیں اور انقرہ میں ہوائی جہاز نچلی پروازیں کر رہے ہیں۔ایک اطلاع کے مطابق فوج کے مسلح دستوں نے انقرہ اور استبول کے ایئرپورٹس پر بھی قبضہ کرلیا ہے-انقرہ اور استبول سمیت مختلف شہروں میں سٹرکوں پر فوج کے ٹینک گشت کررہے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں شدید فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں -فوج نے سرکاری ٹی وی کی نشریات بند کردیں اور تمام سرکاری نشریاتی ادارے فوج کے قبضے میں لے لیا گیا تھا۔ دوسری جانب ترکی کو یورپ سے ملانے والے پل کو بھی بندکردیا گیا ہے
ترکی : فو جی بغاعت ، حکومت کا تختہ الٹنے کی کو شش نا کام ، تفصیل پڑھیں Reviewed by SKY IRAQ on 12:19:00 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Voice of Taxila © 2014 - 2015
Powered By Blogger, Shared by Free WP Themes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.