Top Ad unit 728 × 90

Smiley face

Latest

recent

زندان کے اندھیرے میں کئی دن اور رات گزر جانے کے بعد ایک دن امام حسین ع کی لاڈلی سکینہ س نے امام زین العابدین ع کے پاس جا کر سوال کیاخصوصی کالم معراج عطش


معراجِ عطش
 رمضان میں بھوک اور پیاس کے ڈر سے روزے نہ رکھنے والوں کے لئے.زندان کے اندھیرے میں کئی دن اور رات گزر جانے کے بعد ایک دن امام حسین ع کی لاڈلی سکینہ س نے امام زین العابدین ع کے پاس جا کر سوال کیا-جنابِ سکینہ س:بھائی سجاد آپ امامِ وقت ہیں اور امامِ وقت ہر علم سے آراستہ ہوتا ہے،میں آپ سے ایک سوال کرتی ہوں،آپ مجھے بتائیں کہ "پیاس میں کتنی منزلیں ہوتی ہیں"؟جنابِ سکینہ س کا یہ سوال سن کر جنابِ زینب س تڑپ گئیں، آگے بڑھ کر سکینہ کو گود میں اٹھایا، پیار کیا اور کہا میری بچی تو ایسا کیوں پوچھتی ہے؟امام سجاد ع نے کہا،پھوپھی اماں سکینہ نے یہ سوال اپنے وقت کے امام سے کیا ہے اور مجھ پر لازم ہے کہ میں اس سوال کا جواب دوں-امام نے فرمایا بہن سکینہ پیاس کی کل چار منزلیں ہوتی ہیں-پہلی منزل وہ ہوتی ہے جب انسان اتنا پیاسا ہو کہ اسے کہ اسے آنکھوں سے دھواں دھواں سا دکھائی دےاور زمین اور آسمان کے بیچ کوئی فرق محسوس نہ ہو-جنابِ سکینہ نے کہا ہاں میں نے اپنے بھائی قاسم کو بابا سے کہتے سنا تھا "چچا جان میں اتنا پیاسا ہوں کہ مجھے زمین سے آسمان تک صرف دھواں دکھائی دیتا ہے-امام نے پھر فرمایا،پیاس کی دوسری منزل وہ ہے جب کسی کی زبان سوکھ کر تالو سے چپک جائے-جنابِ سکینہ نے کہا جب بھائی اکبر نے اپنی سوکھی زبان بابا کے دہن میں رکھ کر باہر نکال لی تھی اور کہا تھا "بابا آپ کی زبان تو میری زبان سے بھی زیادہ خشک ہے تب شائد میرا بابا پیاس کی دوسری منزل میں تھا"-امام نے پھر فرمایا،پیاس کی تیسری منزل وہ ہے جب کسی مچھلی کو پانی سے باہر نکال کر ریت پر ڈال دیا جاتا ہے،اور وہ مچھلی کچھ دیر تڑپنے کے بعد بالکل ساکت ہوکر اپنا منھ بار بار کھولتی ہے اور بند کرتی ہے-جنابِ سکینہ نے کہا ہاں جب بابا نے میرے بھائی علی اصغر کو کربلا کی جلتی ریت پر لٹا دیا تو اصغر بھی ویسے ہی تڑپنے کے بعد ساکت سا تھا اور اپنا منھ کھولتا اور بند کرتا تھا-شائد میرا بھائی اس وقت پیاس کی تیسری منزل میں تھا-امام نے پھر فرمایا،پیاس کی چوتھی اور آخری منزل وہ ہے جب انسان کے جسم کی نمی بالکل ختم ہو جاتی ہے،اور اس کا گوشت ہڈیوں کو چھوڑ دیتا ہے،پھر انسان کی موت ہو جاتی ہے-اتنا سن کر جنابِ سکینہ نے اپنے ہاتھوں کو امام کے اگے کیااور کہا، بھائی سجاد میں شائد پیاس کی آخری منزل میں ہوں-میرے جسم کے گوشت نے ہڈیوں کا ساتھ چھوڑ دیا ہےاور میں عنقریب اپنے بابا کے پاس جانے والی ہوں- سکینہ کے یہ الفاظ سن کر قید خانے میں کہرام برپا ہو گیا.اب ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم روزے میں پیاس کی کس منزل پہ ہیں.......طالب-دعا....صاحبزادہ عابد حسین قادری....
زندان کے اندھیرے میں کئی دن اور رات گزر جانے کے بعد ایک دن امام حسین ع کی لاڈلی سکینہ س نے امام زین العابدین ع کے پاس جا کر سوال کیاخصوصی کالم معراج عطش Reviewed by SKY IRAQ on 01:19:00 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Voice of Taxila © 2014 - 2015
Powered By Blogger, Shared by Free WP Themes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.