Top Ad unit 728 × 90

Smiley face

Latest

recent

کھیرا منہ کی بدبو کو بھگائے


کھیرا بہت مفید سبزی ہے اور ساری دنیا میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے فائدوں کی بنا پر لوگ اسے”سُپرفوڈ“بھی کہتے ہیں۔ اس سبزی میں 95فیصد پانی ہوتا ہے۔ اس میں حیاتین (وٹامنز)اور معدنیات(منرلز)بھی ہوتی ہیں،مثلاً حیاتین ،ج(وٹامنزبی،سی)، پوٹاشئیم، میگنیزیئم، سلیکون، گندھک اور ریشہ وغیرہ۔
ذیل میں کھیرے کی وہ خاصیتیں درج کی جارہی ہیں، جن کی بنا پر آپ کے لیے اس کا کھانا بہت ضروری ہے۔
پانی کی کمی دُور اور زہریلے اثرات ختم کرتاہےکھیرے میں پانی بڑی مقدار میں شامل ہوتا ہے ،اس لیے اسے آسانی سے چبایا جا سکتا ہے ۔اسے کھانے سے بھوک ختم اور پانی کی کمی بھی پوری ہوجاتی ہے۔اس کی خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ زہریلے اثرات کو ختم کرتاہے۔کھیرے میں چوں کہ پانی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے ،اس لیے اسے کھانے سے جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے ،لہٰذا پیشاب زیادہ آتا ہے ۔گردے کی کار کردگی بہتر ہوجاتی ہے۔اسے روزانہ کھانے سے گردے کی پتھری بھی نکل جاتی ہے۔
توانائی بخشکھیرے میں حیاتین ب اور ج ہوتی ہیں،اس لیے یہ توانائی بخش ہے ۔قدرتی طور اس میں موجودشکر کی معمولی مقدار سے توانائی ملتی ہے ۔اس کے علاوہ کھیرا سرکادرددور کر دیتا ہے ۔
خوب صورتی میں اضافہآنکھوں کے گرد جو داغ دھبے پڑجاتے ہیں ،کھیرا انھیں بھی ختم کرتا ہے ۔عموماً اسی بنا پر بیوٹی پارلروں میں اس کاماسک چہرے پر لگایا جاتا ہے ۔ماہرین کہتے ہیں کہ کھیرے میں سوزش اور جلن دور کرنے کی خاصیت ہوتی ہے ،اسی لیے جب اس کا ماسک لگایا جاتا ہے تو یہ جلد کی سوزش ختم کر دیتا ہے ۔
اس میں جھریاں ختم کرنے کی بھی خاصیت ہے۔کھیرا جلد کی گندگی ختم کرکے رنگت نکھارتا ہے ۔اس میں شامل سلیکون اور گندھک سے بالوں کی بڑھوتری ہو تی ہے۔
دانتوں کا محافظکھیرے کا ایک ٹکڑا کاٹ کر تالو پر چپکالیجیے اور زبان سے اسے سہارا دیجیے۔ایک منٹ تک یہ عمل جاری رکھیے۔کھانا کھانے کے بعد اکثر جن افراد کے منہ سے بو آنے لگتی ہے ،کھیرا اسے ختم کر دیتا ہے۔اس کے کیمیائی اجزاء جراثیم کو ختم کر ڈالتے ہیں۔ یہ مسوڑوں میں لگنے والی بیماریوں کا بھی خاتمہ کر ڈالتا ہے ۔
آنکھوں کے لیے مفید کھیرے کا پیلا چھلکا اور ملائم بیج طاقتور ہوتا ہے ،کیوں کہ اس میں ریشہ اور بیٹا کیروٹین ہوتی ہے۔بیٹا کیروٹین حیاتین الف کی ایک قسم ہے ،جو بینائی میں اضافہ کرتی ہے۔
کھیرا منہ کی بدبو کو بھگائے Reviewed by Voice of Taxila News on 12:51:00 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Voice of Taxila © 2014 - 2015
Powered By Blogger, Shared by Free WP Themes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.