کوٹ نجیب اللہ آر.ایچ. سی بیماک سنٹر میں صحت کی تبدیلی کا جنازہ نکل گیا ہے
حطار (نمائندہ وائس آف ٹیکسلا ثناء سید) کوٹ نجیب اللہ آر.ایچ. سی بیماک سنٹر میں صحت کی تبدیلی کا جنازہ نکل گیا ہے. اطلاعات کے مطابق حاملہ خواتین کو کوئی بھی لیڈی ڈاکٹر چیک نہیں کرتی ہے. بلکہ ادھر موجود ایل.ایچ.ویز اور کلاس فور داعیاں ہر قسم کی ڈلیوریز کر رہی ہیں. جو انتہائی تشویشناک بات ہے. کیونکہ کے ایل. ایچ. ویز کو قانونی طور پر پر بھی یہ ہدایات نہیں دی جاتی کہ وہ ہر قسم کی ڈلیوریز کریں بلکہ نارمل ڈلیوری جس میں نہ بلڈ پریشر کا کوئی مسئلہ ہو نہ کوئی اور رسک والی بات ہو تب بھی لیڈی ڈاکٹر کی موجودگی میں ڈلیوری کر سکتی ہے.لیکن ادھر ٹونز ڈلیوریاں بھی کی جا رہی ہیں. اور اوزار تک صاف کیے بغیر ڈلیوریاں کی جا رہی ہیں. ڈی.ایچ.او ڈاکٹر مشتاق کی جانب سے ان کو سخت ہدایات ہیں کہ ڈلیوریوں کی تعداد بڑھائی جائے تا کہ بیماک سنٹر کی بدولت بڈی.ایچ.کیو پر ڈلیوریوں کی تعداد کم ہو جو کہ ایک اچھا قدم ہے سرکاری ہسپتالوں پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے بھی بہتر حکمت عملی ہے. مگر اہلیانِ کوٹ نجیب اللہ و حطار کا کہنا تھا کہ ڈلیوریوں کے وقت لیڈی ڈاکٹر کا حاملہ مریض کو ہاتھ تک نہ لگانا اور چیک اپ نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے. ایک ایل.ایچ.وی پر کس طرح ہم لوگ یقین کر کہ ماں اور بیٹی دونوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں.کوٹ نجیب اللہ ہسپتال بیماک سنٹر میں جنگل کا قانون رائج ہے اور یہ ایل. ایچ. ویز لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہی ہیں اور ان کو کوئی بھی پوچھنے والا نہیں ہے.کوٹ نجیب ہسپتال میں جنرل ایم.او. لیڈی ڈاکٹرز کی تعد تقریباً چار ہے. جبکہ بیماک سنٹر میں 24 گھنٹے کی ایک شفٹ میں صرف ایم او لیڈی ڈاکٹر (ف) ہے.جو مریض کو ہاتھ لگانا یا چیک اپ کرنا اپنی توہین سمجھتی ہیں.لیڈی ڈاکٹر(ف) آ کر آرام فرماتی ہیں.اور ان ایل. ایچ. ویز اور داعیوں کو غریب لوگوں کی جانوں سے کھیلنے اور ان پر پریکٹس کرنے کی کھلی چھوٹ دے دیتی ہیں.اہلیانِ علاقہ کا کہنا تھا کہ اگر لیڈی ڈاکٹر کو خود ڈلیوری کرنے کا پابند نہ بنایا گیا تو ہم روڈ بلاک کر کے آر.ایچ.سی اور بیماک سنٹر کی لیڈی ڈاکٹرز، ایل. ایچ. ویز اور داعیوں کے خلاف سخت احتجاج کریں گے. اور سیکرٹری ہیلتھ پشاور تک جانا پڑا تو بھی جائیں گے. کیونکہ یہ غریب ماؤں بہنوں اور ان کی بچوں کی زندگی کا سوال ہے. ڈاکٹرز ہسپتال میں آرام کرنے کی اور فون پر باتیں کرنے کی تنخواہ لیتی ہیں. حاملہ خواتین کو دیکھنے کیلئے پورے ہسپتال میں تین شفٹوں میں صرف ایک ایم.او ڈاکٹر(ف) ہے. وہ بھی کسی مریض کو ہاتھ لگانا اپنے لیے توہین اور بے عزتی سمجھتی ہیں. اہلیانِ علاقہ کا کہنا تھا کہ اگر اس روش کو نہ بدلا گیا تو ہم آر.ایچ.سی اور بیماک سنٹر کوٹ نجیب اللہ بائیکاٹ مہم چلائیں گے. تا کہ لوگوں میں شعور آئے اور وہ اپنی بہن. بیٹیوں کو ان بے رحم لیڈی ڈاکٹر، ایل.ایچ.ویز اور داعیوں کے رحم کرم پر نہ چھوڑیں بلکہ پرائیویٹ کسی اچھے ہسپتال میں لے جائیں چاہے قرض ہی اٹھا کر کیوں نہ جانا پرے کیونکہ یہ زندگیوں کا سوال ہے اور ہماری مائیں بہنیں ایل.ایچ.ویز کی پریکٹس کیلئے نہیں ہیں.آخر میں لوگوں کا کہنا تھا ڈی.ایچ.او کی جانب سے ایک مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دی جائے جو کہ ایم. او لیڈی ڈاکٹر(ف) کو خود ڈلیوری کرنے کا پابند بنائے اور ایم. او لیڈی ڈاکٹرز کی تعداد بھی بڑھائے جائے
کوٹ نجیب اللہ آر.ایچ. سی بیماک سنٹر میں صحت کی تبدیلی کا جنازہ نکل گیا ہے
Reviewed by Voice of Taxila News
on
11:36:00
Rating:
No comments: