Top Ad unit 728 × 90

Smiley face

Latest

recent

گوگل اے آئی پروگرام نے کر دی پھیپھڑے کے کینسر کی شناخت

بیماریوں کی اکثریت کی طرح پھیپھڑے کے سرطان کو اگر ابتدائی درجے میں معلوم کرلیا جائے تو اس سے مریض کی جان بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس ضمن میں گوگل کے بنائے ہوئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پروگرام کے ذریعے نہ صرف درست شناخت کی گئی ہے بلکہ پہلے درجے میں اس نے ماہرریڈیالوجسٹ کو بھی پیچھے…
مصنوعی ذہانت کی ترقی سے کئی شعبوں سمیت طب میں غیرمعمولی کام لیا جارہا ہے بالخصوص چھاتی، جلد اور بچہ دانی کے کینسر میں اے آئی سے مدد ملی ہے اور گزشتہ برسوں ایسے کمپیوٹر پروگراموں کی مدد سے بروقت اور درست تشخیص میں بہت مدد ملی ہے۔
اس کے لیے کمپیوٹرپروگراموں کو پہلے صحتمند اور کینسر سے متاثرہ مریضوں کے ہزاروں ایکس رے، اسکین اور تصاویر دکھائی جاتی ہیں جسے کمپیوٹر پڑھ کر اپنے پروگرام کی معلومات میں اضافہ کرتا رہتا ہے۔ اس کےبعد ہزاروں تصاویر دیکھ کر خود کمپیوٹر پروگرام ایک ماہر بن جاتا ہے۔ ہزاروں طبی تصاویر اور اسکین دیکھنے کے بعد کمپیوٹر پروگرام ایسی معمولی تبدیلیاں بھی نوٹ کرسکتا ہے جسے انسانی آنکھ نظرانداز کردیتی ہے۔ اس طرح مرض کو ابتدائی درجے میں شناخت کیا جاسکتا ہے۔
گوگل اے آئی الگورتھم نے سینے کے 45 ہزار ایکسرے دیکھ کر اپنا ڈیٹا بیس اور پروگرام مرتب کیا جو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے لیے گئے تھے۔ ان میں کئی مریض کینسر کے مختلف درجوں پر تھے ۔
سافٹ ویئر نے سی ٹی اسکین کے تھری ڈی ماڈل بھی بنائے اور معمولی تبدیلیوں کو بھی نوٹ کرکے بیماری کی پیشگوئی بھی کی ۔ اس کی درستگی کا درجہ ایسا ہی تھا جو 6 ریڈیالوجی ماہرین کا بورڈ کرسکتا ہے۔ اپنے پورے عمل میں سافٹ ویئر نے 5 فیصد زائد کیس پکڑے اور غلط تشخیص کی شرح 11 فیصد کم ہوئی۔
تحقیقی جرنل نیچر میں چھپنے والی اس رپورٹ کو دیگر ماہرین نے بھی بہت سراہا ہے۔ اس پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس سے کئی ایسے مریضوں میں بیماری کی شناخت میں مدد ملے گی جو اپنے مرض سے غافل ہیں اور اس طرح ان کی بروقت جان بچائی جاسکے گی۔
گوگل اے آئی پروگرام نے کر دی پھیپھڑے کے کینسر کی شناخت Reviewed by Voice of Taxila News on 11:07:00 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Voice of Taxila © 2014 - 2015
Powered By Blogger, Shared by Free WP Themes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.